اقتباسات

ذکر کیا ہے اور فکر کیا ہے؟

ذکر کیا ہے اور فکر کیا ہے؟

اسلام کے پانچ ارکان ہیں کلمہ ، نماز ، روزہ، حج ، زکوٰة، چار وقتی ہیں جو وقت مقررہ پر ادا ہوتے ہیں۔ لیکن ایک ”کلمہ “ دائمی ہے۔
افضل الذکر کلمہ طیب یعنی کلمہ طیّب ذکر میں ہے اور ذکر کے لئے قرآن مجید میں ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فاذا قضیتم الصلوٰة فاذ کرو اﷲ قیاما و قعو دا و علی جنوبکم o
ترجمہ : جب نماز پوری کرلو تو اﷲ کے ذکر میں مشغول ہو جاؤ۔ کھڑے بھی بیٹھے بھی اور کروٹ کے بل بھی۔ (سورة النساءآیت نمبر103)
کلمہ طیبہ کے چوبیس حروف ہیں : لا الہ الا اﷲ بارہ لفظ جلالی اور بارہ لفظ جمالی: محمد رسول اﷲ اس کے پورے ذکر سے انسان معتدل رہتا ہے اور یہ دوائی کی طرح ہے لیکن جلدی اثر کے لئے جو ٹیکہ کی طرح ہو وہ عرق یوں ہے بارہ لفظ کی تلخیص چار لفظ ” ال ل ھ “ میں ہے۔ اﷲ اس کے نام کی طرف اشارہ ہے یہ لفظ شریعت والوں کے لئے ہے اور اس کا عالم ناسوت ہے اﷲ کا الف ہٹایا جائے تو لِلّٰہ رہ جاتا ہے یہ اس کے ذریعہ اور واسطہ کو ظاہر کرتا ہے اس کا مقام طریقت اور عالم ملکوت ہے لِلّٰہ کا لام ہٹایا جائے تو لہ‘ رہ گیا جو ضمیر اسم اﷲ ذات کی طرف اشارہ ہے اس کا مقام حقیقت اور عالم جبروت ہے لہ‘ کا لام ہٹایا تو سب کا نچوڑھُو رہ گیا ۔ھُو اس ذات کی طرف اشارہ ہے اس کا مقام معرفت اور عالم لاہوت ہے اسی ھُو سے سالک فنا ہو جا تا ہے یعنی فنائے نفس اور فنائے گناہ ۔ بہت سے لوگ ھُو کے ذکر سے ڈرتے ہیں کہ یہ تباہ کر دیتا ہے اور ویرانوں میں کرنے کا ہے واقعی یہ نفسوں کو تباہ کر تا ہے اور جن لوگوں پر نفس سوار ہیں وہ اس ھُو سے اس طرح بھاگتے ہیں جیسے کو ّا تیر سے۔ لیکن بطور مسلمان کہلوانے کے ذکر کا انکار بھی نہیں کر سکتے، کہتے ہیں کہ ذکر خفی کرو۔ ذکر جہر کی مخالفت کرتے ہیں۔ لیکن ذکر جہر ہی و سیلہ ذکر قلبی ہے۔ زبان سے اقرار اور قلب سے تصدیق ہے۔ حدیث شریف میں ذکر جہر کے بارے میں آیا ہے کہ:
ان فی ذکر جہر عشر فوائد الاول صفاءالقلوب و تنبیہ الغافلین و صحتہ الابدان و محاربتہ با عذاءاﷲ تعالیٰ و اظہار الدین و نفی خواطر الشیطانیتہ النفسانیتہ و التوجہ الی اﷲ تعالیٰ و الا عراض عن غیر اﷲ تعالیٰ رفع الحجاب بینہ وبین اﷲ تعالیٰ ۔ (الوابل العیب)
ترجمہ : ذکر جہر میں دس فائدے ہیں1۔دل کی صفائی 2۔غفلت سے تنبیہ 3۔جسم کی صحت 4۔اﷲ تعالیٰ کے دشمنوں سے جنگ 5۔اظہار دین 6۔علاج شیطانی 7۔علاج نفسانی 8۔توجہ الی اﷲ 9۔غیر اﷲ