اقتباسات

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اورنہیں-
تیرا علاج اہل نظر کے سوا کچھ اور نہیں(علامہ اقبال)

عقل والے(ظاہری علم رکھنے والے) آگاہی دے سکتے ہیں کہ یہ جنت؛ دوزخ؛ نیکی؛ بدی؛
اے انسان تیری بیماری کا علاج صرف اہل نظر کے پاس ہے- کسی اہل نظر کو تلاش کر
سوال۔ بیماری کیاہے –
نفس(جب جنت میں بابا آدم کا جسم بنایا جارہا تھا تو شیطان نے حسد کی وجہ سے تھوکا جو ناف کی جگہ گرا اور جرثومہ کی شکل اختیار کرگیا)
ہر انسان کا قلب ایک لاکھ اسی ہزار جالوں میں جکڑا ہو ہے اے انسان تجھے اسکی خبر نہیں ہے تو اپنی مستی میں ہی مگن ہے تجھے دنیا کی جھرمٹوں سے فرصت ملے تو اس طرف دھیان دے نہ
یہ جالے کسی کامل مرشد کامل ولی اللہ تجھے ملے تو تیرا قلب آزاد ہو بیدار ہو:

سوال: اہل نظر کون اور کیسے علاج کرےگا؟
اہل نظر وہ مرشد کامل جو نفس پاک کرکے قلب کو اللہ کے ذکر سے جاری فرما دے-
کیا آج کے دور میں کوئی اہل نظر ہے؟
جی بلکل ؛ میرے مرشد پاک آج کے دور میں وہ عظیم ہستی ہیں جنکے منجانب اللہ ڈیوٹی پر معمور ہونے کا ظاہری ثبوت خود اللہ پاک نے چاند اور حجر اسود میں تصویر ظاہر کرکے دیا
نفس کی پاکی( جس میں عرصہ 12 سال درکار) کے بعد ذکر قلب کی عظیم دولت عطا ہوتی ہے-
میرے مرشد پاک پہلے ہی روز اپنی نظر کمال سے قلب کو اسم ذات اللہ سے جاری فرما دیتے ہیں( سبحان اللہ)
تو آیئے دیر کس بات کی ہے؟
مرشد کامل سرکار حضرت سیدنا گوھرشاہی کی نگاہ کرم آپ کے دل کی کھالی دھڑکنوں کو اللہ اللہ میں لگا سکتی ہے؟
کیا آپ نہیں چاہتے؟
کہ آپ کا دل چوبیس گھنٹے اللہ اللہ کی تسبیع کرتا رہے۔۔۔
جودم غافل سو دم کافر (سخی سلطان باھو سرکار)