اقتباسات

حضرت سُلطان باہُو رحمتہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں،

حضرت سُلطان باہُو رحمتہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں،

بچپن میں ایک دِن سڑک کے کِنارے کھڑا تھا
کہ ایک بارُعب،صاحبِ حشمت،نُورانی صورت والے بُزُرگ گھوڑے پر تشریف لائے اور میرا ہاتھ پکڑ کر اپنے پیچھے بِٹھا لیا،میں نے ڈرتے ڈرتے اور کانپتے ہوئے پوچھا:
” آپ کون ہیں؟ ”
اِرشاد فرمایا:
” میں ( حضرت ) علی بِن ابی طالب ( رضی اللّٰه عنہُ ) ہوں۔ ”
میں نے پِھر عرض کی:
” مجھے کہاں لے جا رہے ہیں؟ ”
فرمایا:
” پیارے آقا حضرت محمد مُصطفیٰ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم کے حُکم سے تمہیں ان کی بارگاہ میں لے جا رہا ہوں۔ ”
بارگاہِ رسالت صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم میں حاضری ہوئی تو وہاں حضرت ابوبکر صدیق،حضرت عمر فاروقِ اعظم اور حضرت عثمانِ غنی رضی اللّٰه عنہُ بھی جلوہ فرما تھے،مجھے دیکھتے ہی نبیوں کے سُلطان،رحمتِ عالمیان صلی اللّٰه علیہ وآلہ نے اپنے دِنوں دستِ مُبارک میری طرف بڑھائے اور اِرشاد فرمایا:
” میرے ہاتھ پکڑ لو،پِھر دستِ اقدس پر بیعت لی اور کلمہ کی تلقین کی فرمائی۔ ”
حضرت سُلطان باہُو رحمتہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں:
” جب میں نے کلمہء طیبہ ” لَا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدُ رَّسُولُ اللّٰه ” پڑھا تو درجات و مقامات کا کوئی حجاب باقی نہ رہا۔اس کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰه عنہُ نے مجھ پر توجہ فرمائی جس سے میرے وجود میں صِدق و صفا ( یعنی سچائی اور پاکیزگی ) پیدا ہو گئی،توجہ فرمانے کے بعد حضرت ابوبکر صدیق رضی اللّٰه عنہُ اس مجلس سے رُخصت ہو گئے۔پھر حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللّٰه عنہُ نے میری جانِب توجہ فرمائی جس سے میرے وجود میں عدل و محاسبہء نفسی پیدا ہو گیا۔پِھر آپ رضی اللّٰه عنہُ بھی رُخصت ہو گئے،ان کے بعد حضرت عثمانِ غنی رضی اللّٰه نے میری جانِب توجہ فرمائی جس سے میرے اندر حیا اور سخاوت کا نُور پیدا ہو گیا۔پِھر وہ بھی اس نُورانی مجلس سے رُخصت ہو گئے۔اس کے بعد حضرت علی رضی اللّٰه عنہُ نے مجھ پر توجہ فرمائی تو میرا جِسم عِلم،شُجاعت اور حِلم سے بھر گیا۔پِھر آقا حضرت محمد مُصطفیٰ صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم میرا ہاتھ پکڑ خاتونِ جنّت حضرت فاطمتُہ الزہراء رضی اللّٰه عنہا کے پاس لے گئے تو آپ رضی اللّٰه عنہا نے مجھ سے فرمایا:
” تم میرے فرزند ہو۔ ”
پِھر میں نے حسنینِ کریمین رضی اللّٰه عنہُما کے قدمینِ شریفین کا بوسہ لیا اور ان کی غلامی کا پٹا اپنے گلے میں پہن لیا۔پِھر حضور نبی اکرم صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم نے پِیر دستگیر غوثِ اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی الحَسنی و الحُسینی رحمتہ اللّٰه علیہ کے سپرد فرما دیا۔حضور غوثِ اعظم رحمتہ اللّٰه علیہ نے مجھے مخلوقِ خدا کی رہنمائی کا حُکم اِرشاد فرمایا۔حضرت سُلطان باہُو رحمتہ اللّٰه علیہ فرماتے ہیں:
” میں نے جو کچھ بھی دیکھا اپنی ظاہری آنکھوں سے دیکھا۔ ”
( باہُو عین یاہُو،صفحہ ۱۱۱ تا ۱۱۳ )