اقتباسات

مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ، فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ،جس کا میںؐ مولا اس کا علیؑ مولا

غدیر کے مقام پر فرمانِ مُصطفٰیؐ

مَنْ کُنْتُ مَوْلاهُ، فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ،جس کا میںؐ مولا اس کا علیؑ مولا

غدیر خم مکہ و مدینہ کے درمیان واقع اس علاقے کا نام ہے جہاں سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجۃ الوداع کے بعد حکم خدا وندی سے حضرت علی علیہ السلام کو اپنا جانشین اور ولی مقرر کرنے کا اعلان فرمایا

غدیرکا نام تو ہم سبھی نے سنا ہے، یہ سرزمین مکہ اورمدینہ کے درمیان، مکہ شہر سے تقریبا دوسو کلومیٹر کے فاصلے پر جحفہ کے پاس واقع ہے یہ ایک چوراہا ہے مختلف سرزمینوں سے تعلق رکھنے والے حجاج کرام یہاں پہنچ کرایک دوسرے سے جدا ہو جاتے ہیں یہاں سے شمالی سمت کا راستہ مدینہ کی طرف، جنوبی سمت کا راستہ یمن کی طرف، مشرقی سمت کا راستہ عراق کی طرف اور مغربی سمت کا راستہ مصر کی طرف جاتا ہے آج کل یہ سرزمین بھلے ہی متروک ہو چکی ہو مگر ایک دن یہی سرزمین تاریخ اسلام کے ایک اہم واقعہ کی گواہ تھی اوریہ واقعہ اٹھارہ ذی الحجہ 10 ہجری قمری کا ہے جس دن حضرت علی علیہ السلام رسول اکرم کے جانشین کے منصب پر فائز ہوئے۔
یوں تو پیغمبرؐ اسلام کی پوری حیات طیبہ مختلف جہتوں سے اہمیت کی حامل ہے لیکن واقعہ غدیر آپؐ کی حیات مبارکہ کا ایک اہم ترین واقعہ ہے۔

آپ(ص) نے غدیر خم کے اہم خطبے میں فرمایا کہ "من کنت مولاہ فہذا علی مولاہ”۔ جس کا میںؐ مولا اس کا علیؑ مولا

فرمانِ سلطانُ الفقرحضرت سیّدنا ریاض احمد گوہرشاہی مدظلہ العالٰی سلسلہ فقر(روحانیت)حضرت علیؑ اور حضرت امام حسینؑ کی میراث ہے اسم ذات اللّہ کے ذکرسےبلاتفریق لوگوں کےقلب جاری کرنا ہماری ڈیوٹی ہےاسی سےدنیامیں حقیقی امن قائم ہوگااور دلوں سےنفرتیں ختم ہونگی اور فرقہ واریت کےبت پاش پاش ہونگےیہی اسمِ ذات اللّہ راہِ فقر(روحانیت)کی بنیاد ہے


انجمن سرفروشان اسلام(رجسٹرڈ) پاکستان