تعارف

مختصر سا تعارف حضرت لعل شہباز قلندر ولادت باسعادت

آپ کے والد محترم سیّد ابراہیم کبیرالدین جو کہ اپنے وقت کہ جید بُزرگ اور ولی کامل تھے کہ ایک مدت تک شادی کی طرف دھیان ہی نہیں دیا۔پھر ایک رات خواب میں لعل شہباز قلندر رضی اللہ کی روحِ پاک نے اپنے والد محترم سے کہا،
"” آپ شادی کرے آپ سے میرا ظہور ہو گا۔آپ کے والد محترم نے کہا کیا جنت سے باہر آنا افضل ہے۔اَس بات پر آپ نے کہا جی ہاں دُنیا میں آنا احسن ہے””
جب یہ اشارہ آپ کے والد محترم کو ملا تو آپ نے شادی کرنے کا ارادہ فرمایا۔اُس وقت مروند کا حاکم سید سُلطان شاہ تھا، اُس نے اپنی بیٹی جو کہ نہایت پاک باز اود نیک دل صفت تھی ۔اُنکو سیّد کبیرالدین رضی اللہ کے نکاح میں دے دی۔
کہا جاتا ہے کہ نکاح کے بعد سیّد ابراہیم کبیرالدین رضی اللہ چالیس روز تک اپنی زوجہ محترمہ کے پاس نہ آے، کسے نے آپ سے وجہ دریافت کی تو فرمایا شادی کے دن میں نے زمین پر ایک چنے کا ٹکڑا دیکھا اور اُٹھا کر کھا لیا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اُس کا اثرات چالیس روز تک مجھ میں رہے ۔اب وہ اثر ختم ہوا ہے تو مین نے اپنے گھر کی راہ لی اور اس طرح آپکی ولادت ہوئی۔

اسم گرامی اور القابات
آپ کا اصل نام سیّد عثمان ہے۔ایک روایت میں یہ بھی آتا ہے کہ آپکا نام شاہ حُسین رکھا گیا ۔مگر نام لعل شہباز قلندر کے نام سے شُہرت پای۔
آپکو بہت سے القابات سے پکارا جاتا ہے۔
"لعل”. کیونکہ اپکو لال رنگ بہت پسند تھا اور زیادہ سُرخ رنگ کا لباس پہنتے تھے

"مخدوم” یہ لقب اِس لئے کیونکہ آپکو علوم ظاہری اور علوم باطنی میں بہت اعلی اور کمال درجہ کی دسترس ہے۔

"شمس الدین” اسلام کی تبلیغ و تریج میں آپکی بے انتہا خدمات ہیں۔
"مہدی” کے لقب سے بھی مشہور ہوئے ۔

لیکن سب سے زیادہ شُہرت لعل شہباز قلندر کے نام سے پای۔

*اصل نام عثمان رکھنے کی وجہ*
آپ کے والد محترم سیّد کبیرالدین رح کی جب شادی کو ایک مدت گزر گی ۔تو ایک رات خواب میں مولا علی شیر خُدا کا دیدار حاصل کیا .آپ نے فرمایا یا امیرالمومنین آپ اللّہ پاک سے دعا کرے کہ مجھے نیک اور صالح اولاد عطا کرے ۔اِس پر مولا علی نے فرمایا
** تم کو ایکا صالح فرزند سے نوازا جاے گا۔لیکن میری اس بات کو یاد رکھنا کہ جب اِس کی ولادت ہو تو اُس کا نام ” محمد عثمان” رکھنا اور جب اُس کی عمر 384 دن یو جائے، تو اسے لے کر مدینہ طیبہ حاضری دینا ۔آقا علیہ السّلام کی بارگاہ میں حاضری کے بعد حضرت عثمان رضی اللّٰہ عنہ کے مزار پاک پر بھی حضر ہونا۔**

آپ کے والد محترم نے آپکی ولادت کے بعد ایسا ہی کیا،

لقب "قلندر” کی روایت کُتب میں یہ بھی آی یے، کہ آپکی ولادت بعاسدت سےپہلے آپکے والد محترم نے خواب میں دیکھا کہ ایک جگہ پر قلندروں کی ایک جماعت اکھٹی ہے اور تُمام دف بجا رہیں ہے اور بلند آواز سے کہہ رہے ہیں ۔کبیر کا صاحبزادہ قلندروں میں سے سب سے امیر قلندر ہو گا۔

**بیعت مرشد**

ایک انھیری رات تھی۔ایک صاحب کشف کرامات بُزرگ کامل کو اپنی خانقاہ کے باہر ایک نوجوان دکھای دیا۔جو نہایت ہی خُوبصورت اور لال رنگ کا لبادہ اوڑھے کھڑا آپکی توجہ کا منتظر تھا۔آپ نے کشف سے معلوم کیا کہ اِس کا نام عثمان ہے اور یہ یہاں آپ سے روحانی فیض کا طالب ہے۔
ان بُزرگ کا نام حضرت بابا ابراہیم ولی علیہ الرحمتہ تھا۔جو کہ معروف حضرت شیخ جمال مجرد کے مرید تھے۔

حضرت شیخ ابراہیم نے انہیں اندر بلوا لیا.کچھ دیر گُفتگو کی اور صبح نماز فجر کے بعد انہوں نے اپنی بیعت سے سرفراز کیا اور پھر ایک برس تک آپکی تربیت کی۔

نوٹ:- اکثر سے زیادہ عُشاق قلندری سلسلہ سے بے انتہا محبت تو کرتے ہے، پر اُنہیں قلندری سلسلہ کا اچھا علم نہیں ہوتا۔جو کہ محبت اور عقیدت کے ساتھ ساتھ پتہ ہونا چاہیئے ۔

**قلندری سلسلہ**
حضرت لعل شہباز قلندر کا سلسلہ قلندری حضرت امام زین العابدین علیہُ سلام کے واسطہ سے سرور کائنات محمد مصطفٰی ﷺ سے جا پہنچتا ہے۔کیونکہ یہ سلسلہ سیّد جمال سے حضرت علی بن موسٰی رضا ،امام جفر صادق، امام زین العابدین اور مولا علی علیہ سلام سے ہوتا سرور کائنات ﷺ تک پہنچتا ہے۔

حضرت لعل شہباز رحمہُ الله کے ہمصر بُزرگ

1) حضرت بو علی قلندر رحمہُ الله
2) حضرت رابعہ بصری قلندر رحمہُ الله

آپ سے فیض پانے والے بُزرگ
1) حضرت سکندر بودلہ بہار رحمہُ الله
2) سیّد علی سر مست رحمہُ الله
3) سیّد عبدالوہاب رحمہُ الله
4) سیّد عبدالله شاہ علوی المعروف سیّد عادل دریا شاہ رحمہُ الله
5) سیّد صلاح الدین رحمہُ الله
اور بے شمار اولیا الله آپ کے در سے فیضیاب ہوے اور ہوتے رہیں گے۔