جشن ولادت کے سلسلے میں محفل شاہ فیصل استانے کے پر انعقاد پذیر
محفل نعتؐ وذکرِاِلٰہی اورمحفلِ_سماع
بسلسلہ جشنِ ولادت_مرشدکریم
حضرت سیّدناریاض احمدگوھرشاھی مدظلہ العالی شاہ فیصل آستانہ کراچی ڈویژن میں منعقدکیاگیا
خصوصی آمد
صاحبزادہ حاجی مدثر ریاض احمدگوھرشاھی
صاحبزادہ مزمل طلعت گوھرشاھی
صاحبزادہ طلحہ طلعت گوھرشاھی
صاحبزادہ فرقان غفران گوھرشاھی
صاحبزادہ ثمرطلعت گوھرشاھی
صاحبزادہ منیب الریاض گوھرشاھی
صاحبزادہ محتشم گوھرشاھی
مہمانانِ گرامی
جناب حاجی یونس جمال قادری مرکزی امیر
جناب ابراہیم قادری مرکزی نائب امیر
جناب ندیم یوسف قادری مرکزی نشرواشاعت
جناب خالدبابا وارثی
جناب پیرجلیل شاہ
جناب علی ابرار معروف ٹی وی اینکر
جناب خورشید علمدار سماجی رہنما
محترم صاحبزادہ طلحہ شاہ کے ہمراہ مہمانانِ گرامی نے کوٹری حیدرآباد اور جامشورو سے بڑی تعداد میں شرکت فرمائی
محفل کا باقائدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے بعد نمازِ عشاء کیاگیا
حمد و نعتؐ منقبت و قصائد مرشدکریم اویس قادری شعبان قادری فواد الرحمٰن محمد علی قادری عبدالستارقادری نے پیش فرمانے کی سعادت حاصل فرمائی
ذکرحلقہ جناب نفیس قادری نے منعقدفرمایا
صلاة السلام فاتحہ دعا پر محفل کے پہلے حصّے کا اختتام کیاگیا اور محفل کا دوسراحصّہ
محفل سماع کا اہتمام کیاگیا جس میں کراچی کی مایاناز آواز
جناب سلمان علی جناب ارباز علی قوال و ہمنواء نے
سلسلہ وار قوالی پیش فرمائی اور آخر میں صوفیانہ کلام بارگاہِ مرشدی میں قصیدہ خوانی پیش فرمائی گئی قوالی کے اختتام پر ولادت مرشد کریم کا کیک صاحبزادگان مرشدکریم نے سادگی سے کاٹا اور دعائے خیر فرمائی گئی بالخصوص فلسطینی مسلمانوں کی شہادت اور بے یارو مددگار فلسطینی عوام مرد عورت بچّے بوڑھے افراد کیلئے اللّہ عزوجل سے خیر و عافیت کی دعا کیگئی ملک پاکستان کی سلامتی ترقی اور خوشحالی کی دعا بھی کیگئی
جناب حسیب قادری امیرکراچی نے نعروں کی گونج میں خطاب کی دعوت پر
محترم صاحبزادہ مزمل طلعت گوھرشاھی کو مدعوع فرمایا اور مجمع سے صاحبزادہ مزمل طلعت گوھرشاھی نے گفتگو میں فرمایا تمام مہمانانِ گرامی کاشکریہ جنہوں نے آج کی اس تقریب میں شرکت فرمائی اور مرشدکریم کی ولادت باسعادت سادگی سےمنعقد فرمانے پر امیر کراچی اور کراچی ڈویژن اراکین مبارکباد کے مستحق ہیں اور اور وہ تمام لوگ جنہوں نے اس تقریب میں شرکت فرمائی ان سب کو مرشدکریم کی ولادت باسعادت بہت بہت مبارک ھو
سیدھا اور سادہ سا پیغام ہے یہ مشن میرے دادا حضور اور ہم سب کے پیرو مرشد حضرت سیّدناریاض احمدگوھرشاھی مدظلہ العالی کا نہ انہوں نے آپ سے چلّے کروائے نہ نفس کشی کروائی نہ جنگلوں میں بھیجا نہ جلالی جمالی پرہیز کروائے بس ایک نام اسمِ ذات اللّہ کا آپ کو اذن دیا اور فرمایا بس اپنے دِل کی خالی دھڑکن میں یہ اسمِ ذات اللّہ بسالو پھر جب یہ تمہارے دِل میں بس جائیگا تو تم فرقہ پرست بھی نہیں بنوگے بس امّتِ محمدیؐ ہونے پرہی فخرکروگے اور تاریخ گواہ ہے اولیاء اللّہ نے ہمیشہ گناہگار اور بکھرے ہوئے شکستہ دِل مسلمانوں کو اکھٹا کرکے ان کو مومن کے مقام تک پہچایا اور حدیث شریف میں آیاکہ مومن کا ایک مقام پر رک جانا حرام ہے تو جو فیض ذکر اللّہ کا آپ کو ملا اب آپ پر لازم ہے آپ اس ذکر کو خود بھی کریں تاکہ آپ کی منزلیں باطن میں پروان چڑھیں اور نئے لوگوں کو اس ذکر اللّہ اور عشقِ رسولﷺ کی روحانی تعلیمات کی دعوت دیں جوکہ دینِ اسلام کا پہلارکن بھی ہے اور حضورپاکؐ کی غارِ حرا کی پہلی سنّت بھی ہے جب حضورپاکؐ غارِحرا میں جاتے تو کیاکرتے تھے نمازیں تو فرض نہیں ہوئیں تھیں اس وقت تک نہ باقائدہ نزولِ قرآن ہوا تھا تاریخ بتاتی ہے آپؐ کئی کئی دِن تک غارِ حرا میں عبادت و ریاضت میں مصروف رہتے تھے سوچنے کی بات ہے آخر کونسی عبادت کیاکرتے تھے مرشدکریم نے فرمایا آپؐ غارِحرا میں ذکرِاِلٰہی میں مشغول رہا کرتے تھے آج مرشدکریم نے غارِحرا میں حضورپاکؐ کی پہلی سنّت اور دینِ اسلام کا پہلارکن کلمہ طیبہ کے ذکر کو بلند فرمایا آپ فرماتے ہیں خود بھی ذکر کرو اور ذکر کی دعوت دو جس کو اللّہ چاہے گا قبول فرمالے گا یقین کرو تمہارا ذکرِ قلب کا حصّہ اس دنیا میں آچکاہے آوٴ اور اپنا حصّہ لیجاوٴ ہمارے بتائے ہوئے طریقے پر عمل کرو دل میں اللّہ اللّہ بسالو جب تم قلبی ذکر کرتے رہوگے تو غوث پاکؓ کے داخلی مریدوں میں شامِل ہوجاو گے میرے دادا کی ایک کتاب ہے تریاقِ قلب اس کے چند شیر آپ کی نظر کرتاہوں
لگ گئی آگ سینے میں بجھانا بھی مشکل ہوگیا
عشق کہتے کہتے عشق نبھانابھی مشکل ہوگیا
دیکھاجو دستورِ یارکو جان بچانابھی مشکل ہوگیا
جکڑے گئے زنجیروں میں راز بتانا بھی مشکل ہوگیا
گر تو بھی جلوہ نہ دکھائے تو میں کیا کروں
عشق تیرا دشت و جبل میں رلائے پھرمیں کیاکروں
یہ الحامی الفاظ اس وقت کے ہیں جب میرے دادا نے لعل باغ میں چلہ کشی پر چار سال کا عرصہ گزارا اور یہ الہامی الفاظ وارد ہوئے اس دوران ان ہستیوں کی کیسی کیفیات ہوتی ہیں انہی کیفیات میں چار سے پانچ کتابیں لکھیں جن کے نام روحانی سفر، تریاق قلب، مینارہ نور ، روسناس اور بہت سی کتابیں میرے مرشد نے لکھیں ہیں تو ہم ایسی ہستیوں کی ولادت کا دِن کیوں نہ منائیں ان پیروں کا جشن ہم کیوں نہ منائیں کیوں کے مریدکا کام ہوتاہے اپنےپیرومرشد کاجشن ڈھڑلے سے منانا اور آج آپ لوگوں کی کاوشیں دیکھ کر معلوم ہوا کے واقعی کوئی مریدبیٹھے ہیں میرے سامنے سرکار کے یہ مشن جاری رہیے گا ہمارے بعد بھی کیوں کے یہ مشن سلطان الفقر کامشن ہے اور اس کو جاری رہناہے ہم اس ہستی معظم کا جشن منارہے ہیں جس میں باطنی طور پر بتانہیں کن کن ہستیوں نے شرکت فرمائی ہوگی کیوں کے باطن میں بھی ایک پورا نظام چلتاہے اللّہ کے ولیوں کا اللّہ فرماتا ہے اے بندے تو میرا ذکر کر میں تیرا ذکر کروں گا تو تنہائی میں مجھے یاد کرے گا میں تجھے تنہائی میں یاد کروں گا تو مجمع میں میرا ذکرکرے کا میں تجھ سے اعلٰی مجمع یعنی فرشتوں میں تیرا ذکر کروں گا جب ہمارے مرشد نے اللّہ کا ذکر کرکے اور حضورپاکؐ کا ذکرکرکے اللّہ اور اس کے محبوبؐ کو راضی فرمایا ہے اور آج ہم بھی حمد و نعتؐ اور منقبت مولاعلیؑ منقبت غوث پاک ؓ اور منقبت خواجہ غریب نواز رح اور کن کن اولیاء اکرام کے کلام پڑھ کر آخرمیں قصیدہ مرشدکریم پڑھ کر اپنے دِل کو تہہ لگاتے ہیں یہ ذکراللّہ ذکرِرسولؐ اور ذکرِ اولیاء اللّہ کی محفلیں سجانا ایساہے جیسے ہم اپنے ایمان کو تازہ کر رہیے ہوں
ہم کو پیدا ہی اس لئے کیاگیاہے کہ ہم اپنے ربّ کو بھولیں نہ ہم ہر وقت اپنے ربّ کے نام کا ذکر کریں اس کے حبیبؐ کا ذکر کریں اور ایسی ہستیوں کا ذکر کریں جنہوں نے خلقِ خدا کو اللّہ کے ذکر میں لگادیا ہو بلا شبہ وہ ہستیاں اولیاء اللّہ ہیں جن کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں یہ سلسلہ ایساہے پیروں فقیروں کا بہت ہی اونچا اعلٰی ظرف مشن ہے اور ہم لوگوں کابھی کیوں کے ہمارے مرشد نے ہمیں جو مشن دیا وہ بھی بہت اعلٰی مشن ہے آپ لوگوں سے گزارش ہے اپنے دلوں کو صاف کریں اس کے اندر اللّہ کا ذکر بسائیں اس کے حبیبؐ کا ذکر بسائیں تاکہ آپ کی آنے والی نسلیں بھی اس راہ پرچلیں
تیرے ذکر سے نور ملتاہے تیرے در پہ سکون ملتاہے
جوجھک جائے نبیؐ کے قدموں میں اسے کچھ نہ کچھ ضرور ملتاہے
اور گستاخ نبیؐ اور گستاخ اولیاءاکرام کو پتا چلے کہ ایک قوم ایک جماعت ایسی ہے جو حضورپاکؐ کے نام پر اور آپؐ کی امّت میں موجود اولیاء اکرام کے نام پر مر مٹ جاتی ہے تو ایسے بنو اللّہ کے نام پر حضورؐ کے نام پر اور اولیاؒ اللّہ کے نام پر مر مٹنے والے بنو کیوں کہ انہی ہستیوں کی وجہ سے آج دنیا میں نظام قائم ہے ہماراملک پاکستان شاد و آباد ہے انہی ہستیوں کی وجہ سے جیسے کہ داتاؒ صاحب قلندرپاؒک سلطان باؒ ھو صوفی برکت صاؒحب اسی طرح سرکار سیّدناریاض احمدگوھرشاھی
ان ہستیوں کی وجہ سے آج یہ نظام قائم ہے آج سارے اہلِ دِل اللّہ اللّہ کرنے والے بھی یہاں پر موجود ہیں
سرکار مرشدپاک کی تصنیف تریاق قلب میں ایک اور شیرہے کہ
گزرجاتے ہیں اعمال اپنے بے عملوں کی جگہ نہیں
باتیں ہیں صدا اعمال کرنے کی کسی کو یہ پتا نہیں
ہرعمل کا مکافاتِ عمل ہے جیسا کروگے ویسابھروگے
لازمی بات ہے اگر میں دنیا میں براکروں گا تو مجھے برا صلہ ملے گالیکن جب میں دنیامیں ذکروفکرکروں گا تو اس کا صلہ کیاملے گا اچھا ہی ملے گانا جیسا کروگے ویسا بھروگے اس لئے اعمال کی بات کر رہا ہوں کہ سرکار مرشدپاک کا جو مشن ہے سرکارمرشدپاک آئے ہی آپ کو اچھے اعمال سکھانے کیلئے مرشدکی بارگاہ میں ایک شخص آیا اور اپنی خواہشات ظاہرکیں سرکار نے اس کے جانے کہ بعد وہاں موجود سینئر ذاکرین سے فرمایا یار ہمارے پاس کوئی دنیا کیلئے آتا ہے کوئی کسی کام سے تو کوئی کسی اور کام سے ان کو یہ نہیں پتا کہ ہم جو آئے ہیں ان کے دِلوں سے دنیامٹانے کیلئے آئے ہیں ان کو اللّہ کی راہ دکھانے کیلئے آئے ہیں ان کو روحانیت میں لگانے کیلئے آئے ہیں ہم ان کو اللّہ اللّہ میں لگانے کیلئے آئے ہیں آزماو اس لائن کو اور خود بھی پیربن جاوٴ اب ذاکرین نے کیاکام پکڑ لیا اللّہ اللّہ کرتے کرتے ذاکروں میں ہی پیر بن کے بیٹھ گئے ایسا نظام آگیا کہ ذاکروں کے ہی پیر بن گئے ارے میرے بھائی ہم لوگوں کو سرکار مرشدپاک کی ذات سے محبت ہونی چاہیے سرکار کے گھرانے سے محبت ہونی چاہیے کہ جنہوں نے اللّہ اور اس کے حبیبؐ کی محبت ہمیں بتائی
جس طرح سفید کوٹ والا ڈاکٹر
آرمی کا یونیفارم پہنے والا آرمی والا اور پولیس کا یونیفارم پہنے والا پولیس والا اسی طرح جب آپ کے دِل پر لفظ اللّہ نقش ہوگا نا تو آپ اللّہ ھو والے کہلاوگے تو یہ اللّہ ھو والا جو نقش ہے اس کو آپ اپنے دِلوں میں بساو اور سچّے دِل سے اللّہ اللّہ کرو
آخرمیں پھر ایک مرتبہ سب کو مرشدپاک کا جشنِ ولادت مبارک ہو
عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام(رجسٹرڈ)پاکستان