مناجات اردو ترجمے کے ساتھ ضرور پڑھیں
کُجائی شاہ مُحی الدین کُجائی چِرا در مردم چشم نیائی
اے شہنشاہ دین کو زندہ کرنے والے آپ کہاں ہیں۔ آپ لوگوں کی نظر میں کیوں نہیں آتے۔
تو مخمور شرابِ کبریائی تو منظورِ جنابِ مُصطفائی
آپ اللہ تعالیٰ کی شراب عشق سے لبریز ہیں آپ حضور پاک صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے منظور نظر ہیں۔
ازاںِ روزِ ازلِ مستِ الستیِ خمُر خوارِ خمُ خیر الورائی
روزئے ازل سے ہی آپ اللہ تعالیٰ کے عشق میں مسّت ہیں۔ آپ نے حضور پاک صلیٰ اللہ علیہ وسلم کے جام سے شراب پی ہے۔
خَمیر چار عُنصر چار یاری عَجبَ عِطرِ گُل خیرِ السّنائی
چاروں صحابہ کی خوبیاں آپ میں موجود ہیں حضرت فاطمہ کے انوکھے پھول کے عطر ہیں۔
حسن را قُرہ العین حسینا دلآرام حسین کربلائی
آپ امام حسن کی آنکھوں کی ٹھنڈک شہید کربلا امام حسین کے دل کا آرام ہیں۔
مدینہُ علم را تسخیر کر دی کلید قفُل بابِ مرتضائی
آپ نے علم کے شہر کو بھی فتح کیا ہے حضرت علی مشکل کشا کے تالے کی چابی آپ کے پاس ہے۔
چُوں عثمان باحیا، عدل چُوں عمر چُوں صدیقی تو درِ صدق ِو صفائی
آپ حیا میں حضرت عثمان کی طرح، عدل میں حضرت عمر کی طرح صِدق میں ابو بکر صدیق کی طرح ہیں۔
زَبِھرِ قتل نفس و دیوِ ملعُون اَمیرِ حمزہِ شیرِ خدائی
آپ نے حضرت امیر حمزہ شیر خدا کی طرح شیطان ملعون نفس کو قتل کر دیا ہے۔
بہ ما زاغِ تو زاغاں راچہ قُدرت ترا زیبد خطاب ما طُغائی
آپ کی شان مازاغ ہے دوسروں کو ایسی قدرت نہیں ہے ما طٰغی کا خطاب آپ کے لیے ہی ہے۔
چہ عبدالقادرِ اَمرِی قدیری بہ مُلکِ احدیت فرما روائی
سیّد عبدالقادر جیلانی کا راز ہیں اللہ کے ملک پہ آپ کا حکم جاری ہے۔
توانی کرد زہ قوسِ قضا را وَ لیکن دِلرُبا اھل رضائی
آپ کمان سے نکلے ہوئے تقدیر کے تیر کو واپس کر سکتے ہیں مگر اللہ کی رضا کے طالبوں کے دلوں کو خوش کرتے ہیں۔
اغثنی أحضِرو یا غوث للہ بحق خالِقِ اَرض و سمائی
یا غوث الاعظم ! میری مدد کیجیے اللہ تعالیٰ کے واسطے جو زمین و آسمان کا مالک ہے۔
اغثنی مے کُنم حاضرِ بیائی عجٰب چابک پری رُو دِ لرُبائی
جب میں اغثنی کہتا ہوں تو آپ کو حاضر پاتا ہوں کیونکہ آپ کی مدد کرنے کی رفتار سب سے انوکھی ہے۔
مُریداں را مُرادِ مے براری بہ طالب ھر مطالب مے نمائی
آپ مریدوں کی مراد پوری کرنے والے ہیں اور اپنے ہر طالب کا مطلب پورا کرتے ہیں۔
مُریدم لا یُریدم ذرّہ درم خُورم سازی بہ نظرِ کیمیائی
اے مرید میں اپنی بات سے ذرا بھی پھرنے والا نہیں ہوں لوہے کو اپنی نظر کیمیاء سے سونا بنا دیتا ہوں۔
مُریدی لا تخف بَردِل نِو شتم نمے ترسم زشیطانِ دغائی
اے میرے مرید خوف نہ کر میں نے تیرے دل پہ ایمان لکھ دیا ہے اور میں شیطان کو دھوکہ دینے والوں سے میں ڈرتا۔
مُریدی ھِم و طب را یاد دارم یقیں دانم کہ تو اھلِ وفائی
اے میرے مرید تو بلند ہمت اور خوش ہو کہ میں تجھے یاد رکھتا ہوں مجھے یقین ہے کہ تو وفا کرنے والوں سے ہے۔
گدایاں را دھی شاہی بیکدم کہ تو أوج سعادت بہ راھمائی
آپ گدا گروں کو ایک دم میں بادشاہ بنا دیتے ہیں اِس لیے کہ آپ سعادت کے بلند مرتبے پہ فائض ہیں۔
گدایانِ تو شاھان جھا نند سَزد ما را بدر گاھت گدائی
آپ کے گدا گر جہانوں کے بادشاہ بنتے ہیں آپ کی بار گاہ کی گدائی ہمارئے لیے زیبا ہے۔
خوشا نازِ کہ پائے نازنیں را نِھا دہ بَرسرھر أولیائی
آپ کے نازنین پاؤں بہت خوش قسمت ہیں کہ تمام أولیاء کی گردنوں پر ہیں۔
عجب نبود کہ روزے نازنیناں خرامِاں برسر مِا ھم بیائی
اِس میں کوئی تعجب نہیں کہ آپ کے نازنین پاؤں ہماری گردن پہ بھی آئیں۔
خوشا اے بلبل بستان باھو، بری و شھباز کہ مدح شاہِ جیلانی سرائی
سلطان باھو، امام بری اور شہباز قلندر کے باغ کی بلبل بہت ہی خوش نصیب ہے کہ شہنشاہ جیلانی کی تعریف کر رہی ہے۔
عجب خوش قسمتی نُور مُحمد کہ دا منگیر محبُوب خدائی
اے نور محمد تو بہت خوش نصیب ہے کہ محبوب سبحانی کا دامن تیرے ہاتھ میں ہے (یعنی غوث پاک سے وابستہ ہے)