15 شوال یومِ شہادت حضرت سیّدناامام جعفر صادق علیہ السّلام
15 شوال یومِ شہادت
حضرت سیّدناامام جعفر صادق علیہ السّلام
انتظار گاہ الفت
گر ھو میری حیات میرے اختیار میں
صدیاں گزار دوں تیرے انتظار میں
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میرے والد اتنا گریہ فرما رہے تھے کہ جیسے کوئی ماں اپنے فرزند کی میت پر گریہ کرتی ہے ۔
آپؑ کے چہرہ انور کا رنگ متغیر تھا اور آنکھوں سے مسلسل آنسو جاری تھے اور فرما رہے تھے
"شہزادے ! تیری( ع) غیبت نے میری نیند ختم کر دی ، بستر ہے کہ پر چین نہیں ملتا ، دل کا سکون جاتا رہا ۔
تیری (ع) غیبت میرے لیے ایک ابدی روگ بن گئ ہے ۔
ہائے ایک کے بعد ایک ختم ہوتا جا رہا ہے ۔
اے محبانِ آل محمد ص !تم لوگ اس طرح بلوں میں گھس جاو گے جیسے آنکھ میں سرمہ گھس جاتا ہے کیونکہ سرمہ لگانے والا یہ تو جانتا ہے کہ سرمہ کب لگایا مگر یہ نہیں جانتا کہ وہ آنکھوں سے کب غائب ہو گیا چنانچہ اسی طرح تم میں سے جو شخص ہماری شریعت پر صبح کو نظر آئے تو شام کو وہ اس سے نکل چکا ہوگا اور اگر کوئی شخص شام کو ہماری شریعت پر نظر آئے گا تو وہ صبح کو اس سے باہر ہوگیا ہوگا ۔( یعنی اس حال سے چوکنے رہنا)
غیبتہ طوسی ، بہارالانوار
عزیز من ! امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کا حق تمام بندگان پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حق حیات ہے ، حق زندگی ہے ، حق ہدایت ہے ۔ کوئی بھی حق ایسا نہیں ہے جسے کسی معیار سے ناپا تولا نہیں جا سکتا لیکن حقوق شہنشاہ زمانہ ع ایسےنہیں ہیں کہ دنیا اور جو کچھ اس دنیا میں موجود ہے اس کے ساتھ ان کا تقابل کیا جا سکے ۔
بلاشک و تردید یہ حقوق ان کی امامت کے حق کا لحاظ ہے ۔
ان کی اطاعت کا لحاظ کرنا ہے اور انکے مقاصد کی پاسداری ہے۔ان کے دفاع کےلیے جدوجہد کرنا ہے ۔
ان کی آرزوں اور ارمانوں کو تحفظ بخشنے کے لیے ان کے راستہ میں جانثاری ہے ۔
دعا ندبہ کا جملہ ہے
"اے اللہ ! ان (ع) کے حقوق ادا کرنے کے لیے ہماری مدد فرما۔”
دوستو ! ہم لوگ بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمارا شمار رعیت شہنشاہ امام زمانہ عجل اللہ تعالی میں ہوتا ہے کیونکہ اس پاک سردار کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی انمول خواہش ہر معصوم کو رہی ہے
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں۔
” لو ادركته لخدمته ايام حياتى "
"اگر میں ان (عجل اللہ تعالی) کو پا لوں تو میں اپنی زندگی کے تمام ایام کو ان کی خدمت میں گزار دوں ۔”
ابو حمزہ ثمالی نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ شہنشاہ رسول اکرم ص نے فرمایا۔۔۔۔۔۔
"وہ شخص بڑا خوش نصیب ہو گا جس کو میرے اہل بیت علیہم السلام میں سے امام قائم (عجل اللہ تعالی) کا دور ملے گا اور وہ ان کی غیبت سے قبل قیامت انہیں اپنا امام مانے گا اور ان کے دوستوں کو اپنا دوست اور انکے دشنموں سے عداوت رکھے گا یہی لوگ میرے رفیق ، میرے اہل محبت اور قیامت کے دن میرے نزدیک مکرم ہونگے۔”
دوستو ! اب ہر چیز ہمارے اپنے اختیار میں ہے
دعا ہے کہ پروردگار عالم اپنے اس ولی کامل کی ہمیں معرفت حقیقی عطا فرمائے اور ہم سب کا شمار انصاران امام زمانہ میں ہو۔ (آمین)
اللّہ امامِ زمانہ کا چہرہ چاند میں دکھائے گا
امامت کے ذخیرہ آخر (ع) پہ میرا سلام
حضرت بقیتہ اللہ اعظم (ع) پر میرا سلام
صاحب عدل و انصاف (ع) پہ میرا سلام
اسلام کے اعلی علمدار(ع) پر میرا سلام
مظلوموں کے وارث (ع) پر میرا سلام
آپ( ع) کے ظہور پر میرا سلام
آپ (ع) کے حقیقی منتظرین پر میرا سلام
آپ( ع) سے ملاقات کرنے والوں پر میرا سلام
جو آپ( ع) معرفت و ہدایت سے لبریز ہے اس پر میرا
سلام۔۔۔۔