اقتباسات

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا نے چار زبانوں عربی فارسی اُردو ہندی میں یہ نعت لکھی جس کی مثال نہیں ملتی

  • لَم یَاتِ نَظیرُکَ فِی نَظَر مثل تو نہ شد پیدا جانا*
    جگ راج کو تاج تورے سر سوہے تجھ کو شہ دوسرا جانا ترجمہ
    آپ کی مثل کسی آنکھ نے نہیں دیکھا نہ ہی آپ جیسا کوئی پیدا ہوا
    سارے جہان کا تاج آپ کے سر پر سجا ہے اور آپ ہی دونوں جہانوں کے سردار ہیں
  • اَلبحرُ عَلاَوالموَجُ طغےٰ من بیکس و طوفاں ہوشربا*
    منجدہار میں ہوں بگڑی ہے ہواموری نیا پار لگا جانا ترجمہ
    دریا کا پانی اونچا ہے اور موجیں سرکشی پر ہیں میں بے سروسامان ہوں اور طوفان ہوش اُڑانے والا ہے
    بھنورمیں پھنس گیا ہوں ہوا بھی مخلالف سمت ہے آپ میری کشتی کو پار لگا دیں
  • یَا شَمسُ نَظَرتِ اِلیٰ لیَلیِ چو بطیبہ رسی عرضے بکنی*
    توری جوت کی جھلجھل جگ میں رچی مری شب نے نہ دن ہونا جانا

ترجمہ
اے سورج میری اندھیری رات کو دیکھ تو جب طیبہ پہنچے تو میری عرض پیش کرنا
کہ آپ کی روشنی سے سارا جہان منور ہو گیا مگر میری شب ختم ہو کر دن نہ بنی

  • لَکَ بَدر فِی الوجہِ الاجَمل خط ہالہ مہ زلف ابر اجل*
    تورے چندن چندر پروکنڈکی رحمت کی بھرن برسا جانا
    ترجمہ
    آپ کا چہرہ چودھویں کے چاند سے بڑھ کر ہےآپ کی زلف گویا چاند کے گرد ہالہ (پوش)ہے
    آپ کے صندل جیسے چہرہ پر زلف کا بادل ہے اب رحمت کی بارش برسا ہی دیں
  • انا فِی عَطَش وّسَخَاک اَتَم اے گیسوئے پاک اے ابرِ کرم*
    برسن ہارے رم جھم رم جھم دو بوند ادھر بھی گرا جانا

ترجمہ
میں پیاسا ہوں اور آپ کی سخاوت کامل ہے،اے زلف پاک اے رحمت کے بادل
برسنے والی بارش کی ہلکی ہلکی دو بوندیں مجھ پر بھی گرا جا

  • یَا قاَفِلَتیِ زِیدَی اَجَلَک رحمے برحسرت تشنہ لبک*
    مورا جیرا لرجے درک درک طیبہ سے ابھی نہ سنا جانا ترجمہ
    اے قافلہ والوں اپنے ٹھہرنے کی مدت زیادہ کرو میں ابھی حسرت زدہ پیاسا ہوں
    میرا دل طیبہ سے جانے کی صدا سن کر گھبرا کر تیز تیز ڈھڑک رہا ہے
  • وَاھا لسُویعات ذَھَبت آں عہد حضور بار گہت*
    جب یاد آوت موہے کر نہ پرت دردا وہ مدینہ کا جانا ترجمہ
    افسوس آپ کی بارگاہ میں حضوری کی گھڑیاں تیزی سے گزر گئی
    مجھے وہ زمانہ یاد آتا ہے جب میں سفر کی تکالیف کی پرواہ کئے بغیر مدنیہ آ رہا تھا

اَلقلبُ شَح وّالھمُّ شجوُں دل زار چناں جاں زیر چنوں
پت اپنی بپت میں کاسے کہوں مورا کون ہے تیرے سوا جانا

ترجمہ
دل زخمی اور پریشانیاں اندازے سے زیادہ ہیں،دل فریادی اور چاں کمزور ہے
میرے آقا میں اپنی پریشانیاں کس سے کہوں میری جان آپ کے سوا کون ہے جو میری سنے

  • اَلروح فداک فزد حرقا یک شعلہ دگر برزن عشقا*
    مورا تن من دھن سب پھونک دیا یہ جان بھی پیارے جلا جانا ترجمہ
    میری جان آپ پر فدا ہے،عشق کی چنگاری سے مزید بڑھا دیں
    میرا جسم دل اور سامان سب کچھ نچھاور ہو گیا اب اس جان کو بھی جلا دیں
  • بس خامہ خام نوائے رضا نہ یہ طرز میری نہ یہ رنگ مرا*
    ارشاد احبا ناطق تھا ناچار اس راہ پڑا جانا

ترجمہ
رضا کی شاعری نا تجربہ کاراور قلم کمزور ہے ، میرا طور طریقہ اور انداز ایسا نہیں ہے
دوستوں کے اصرار پر میں نے اس طرح کی راہ اختیار کی یعنی چار زبانوں میں شاعری کی