خبریں

سالانہ عظیم الشان میلادِ مُصطفٰیؐ کانفرنس کراچی اورنگی ٹاون نمبر5


سالانہ عظیم الشان
میلادِ مُصطفٰیؐ کانفرنس اورنگی ٹاون نمبر5 مین روڈ پر محفل نعتؐ و ذکرِاِلٰہی کی محفل منعقد کیگئی
جس میں ملک پاکستان کے مشہور نعتؐ خواں حضرات نے گلہائے عقیدت باگاہِ رسالتمآبؐ میں پیش فرمائے
خصوصی خطاب
علامہ مولانا مفتی مکرم صاحب نے فرمایا بین المسالک سے بڑھ کر اب ضرورت بین المذاہب پر کام کرنے کی ہے اور کیوں کے آقا کریمؐ رحمت اللعالمین ہیں رحمت الملسلمین نہیں اللّہ کریم نے اپنے محبوبؐ کو عالم کائنات کیلئے رحمت بنا کر بھیجا قربان جائیے میرے آقاؐ کریم کے جب طائف کی وادی میں آپؐ پر پتھر برسائے گئے جبرائیلؑ کا بارگاہِ رسالتمآبؐ میں حاضر ہونا اور طائف والوں کیلئے عزاب کی اجازت طلب کرنا مگر رحمت اللعالمینؐ نے فرمایا نہیں یہ لوگ نادان ہیں میں ان کی آنے والی نسلوں سے خیر کی توقع رکھتا ہوں قربان ہمارے ماں باپ آل اولاد غیب کی باتیں بتانے والے ہمارے آقا مولاؐ پر
جشنِ میلادِ مُصطفیٰؐ کی اتنی اچھی اور روحانی محفل سجانے پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اس محفل میں مجھے مدعو کرنے پر میں مشکور اور ممنون ہو اپنے انجمن سرفروشان اسلام کے دوستوں کا اور بالخصوص زاہد بھائی اور میرے بہت ہی پیارے دوست فیصل محبوب میرپورخاص والے کا اللّہ پاک آپ سب کو اجرِ عظیم عطا فرمائے آمین بعد ازاں

سیّدزاہد حسین قادری (امیر کراچی) نے خطاب فرمایا اس وقت ملک پاکستان کو ایسے علماء کی ضرورت ہے جو امّت کو فرقوں میں تقسیم نہ کریں بلکہ تمام مسالک کو آپس میں جوڑ کر ایک امّت مسلمہ کادرس عوام کو پہنچائیں تاریخ گواہ ہے یہ کام ہر دور میں صوفیہ اکرام اولیاء اکرام نے فرمایااور اس زمانے کے صوفی بزرگ حضرت سیّدناریاض احمدگوہرشاہی مدظلہ العالی نے بھی اسی تعلیمات کو آگے بڑھایا اور ہر مسلک ومزہب میں جاکر اللّہ کے ذکر کو پھیلایا ذکرِ قلب کو عام کیا یہی وجہ ہے آج اس محفل میں موجود یہ نوجوان طبقہ یہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ عشقِ اللّہ اور عشقِ رسولؐ کی شمع کو اپنے اندر روشن و منور کرنے آیاہے انجمن کے یہ نوجوان پورے پاکستان میں بستی بستی نگر نگر محلہ در محلہ گھر گھر جاکر فی سبیح اللّہ بغیر کسی چندہ نظرانہ کے اللّہ اور رسول اللّہؐ کی رضا کیلئے محفل نعتؐ و ذکرِ الٰہی کی محافلیں منعقد کرتے ہیں اور لوگوں کو روحانیت صوفی ازم قلب کی حقیقت اولیاءاللّہ کے فیضان سے روشناس کراتے ہیں آج زمانے کو سیاست کی نہیں روحانیت کی ضرورت ہے
شاعر مشرق مفکر پاکستان علامہ محمداقبال رحمت اللّہ علیہ نے اپنی روحانی شاعری کے ذیعے اس آخری دور کی پرفتن دور کی عکاسی فرمائی ہے آج ہم علامہ اقبال کی شاعری تو پڑہتے ہیں مگر وہ پیغام جو علامہ نے اس دور کیلئے دیا اس کی روح تک نہیں پہنچتے

تو شاہین ہے پرواز کرنا کام ہے تیرا
تیرے سامنے آسماں اور بھی ہیں
محفل کے آخر میں ذکرِ الٰہی کا حلقہ منعقد کیاگیا
صلاة السّلام فاتحہ دعا پیش کیگئی اور
شرکاءِ محفل کیلئے لنگر کا انتظام کیاگیا

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام پاکستان کراچی ڈویژن