اقتباسات

اپنے محبوب کی رحلت کے بعد مدینے کی سونی گلیوں کو دیکھ کر جینا اس عاشق کیلئے محال ہوگیا تھا۔

🌹 بلال (رضی اللہ عنہ) 🌹
🌾 ہماری یاد نہیں آتی! 🌾

اپنے محبوب کی رحلت کے بعد مدینے کی سونی گلیوں کو دیکھ کر جینا اس عاشق کیلئے محال ہوگیا تھا،
شہر چھوڑ کر حضرت بلال رضی اللہ عنہ جلب تشریف لے گئے۔
ایک مدت کے بعد خواب میں رسول اللہ ﷺ کی زیارت نصیب ہوئی کہ آقا فرما رھے ہیں:
”یہ کیسی بے وفائی ہے بلال کہ ملنا ہی چھوڑ دیا، کیا ہماری یاد نہیں آتی کہ ملاقات نہیں کرتے؟”

خواب سے بیدار ہونا تھا کہ اونٹنی پر سوار ہوکر اپنے محبوب سے ملاقات کرنے سوئے طیبہ چل نکلے،
مدینہ پہنچ کر گلیوں میں اپنے محبوب کو ڈھونڈنا شروع کردیا، کہیں نہ ملے تو روضہ اقدس پر جاکر رونا شروع کردیا کہ

"اے رسول خدا آپ نے تو کہا تھا ملاقات کر جاؤ، غلام جلب سے حاضر ہے”

یہ کہنا تھا کہ شدت غم کے سبب یہ پروانہ رسول بے ھوش ہوجاتا ہے۔

مدینے میں خبر پھیل گئی کہ موذن رسول بلال آئے ہیں۔
سب لوگ جمع ھو کر کہتے ہیں کہ بلال وہ آذان تو سنائیں جو رسول خدا کو سنایا کرتے تھے۔
فرمایا میرے لئے اس کیفیت میں اپنے محبوب کا دیدار کئے بغیر ‘اشھد ان محمد رسول اللہ’ پڑھنا ممکن نہیں۔
سفارش کیلئے حسنین رضی اللہ عنھما کو لایا گیا،
حسین نے ھاتھ پکڑ کر کہا کہ
”بلال وہ آذان سننا چاہتے ہیں جو مسجد میں رسول خدا کو سنایا کرتے تھے”۔

اب انکار کا یارانہ نہ رھا، اسی مقام پر جا کر آذان کہتے ہیں جہاں کھڑے ھوکر رسول خدا کو سنایا کرتے تھے،

مدینے کی گلیاں اس عاشق رسول کی آذان سے گونج اٹھتی ہیں اور ایسا رقت انگیز منظر و ماحول بن جاتا ھے کہ

لوگوں کو محسوس ھونے لگا گویا رسول خدا لوٹ آئے ہیں۔

کہتے ہیں کہ آپﷺ کے وصال کے بعد مدینہ منورہ میں اس سے زیادہ رونے والے مرد و زن نہیں دیکھے گئے۔