اقتباسات

3رجب یوم شہادت امام علی النقی علیہ السلام*

*3رجب یوم شہادت امام علی النقی علیہ السلام**النّاسُ فِي الدُّنْيا بِالاْمْوالِ وَفِى الاْخِرَةِ بِالاْعْمالِ”**لوگ دنیا میں اپنے اموال کے ساتھ ہیں اور آخرت میں اپنے اعمال کے ساتھ۔**امام علی نقی علیہ السلام(مسند الامام الہادی، ص304)**دسویں امام علی نقی علیہ السلام آپ کا اسم گرامی علی بن محمد آپ امام علی نقی علیہ السلام کے نام سے معروف ھوئے آپ نے امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کے بعد مسلمانوں کی امامت و راہنمائی کی ذمہ داری سنبھالی**لوگ دنیا کے بادشاہوں کے دربار میں سرجھکاتے ہیں جبکہ ان اللّہ والوں کے دربار میں سر نہیں بلکہ دل جھکائے جاتے ہیں، امام نقی علیہ السلام فرماتے ہیں صبر کرنے والا مصیبت کے بعد اجر پاتا ھے ،آپ فرماتے ہیں اپنی ذات پر دین کو مقدم رکھا جائے، اللّہ نے آپکو بے پناہ علوم سے نوازا تھا ،اللّہ نے تمام مخلوقات کو آپ کے تابع کردیا تھا،اہل محبت دین کا علم اور روحانی پیاس بجھانے کے لیے آپکی بارگاہ اقدس میں حاضر ھوتے ،شیروں نے بھی آپ کے پاؤں چومے،عباسی خلیفہ کی طرف سے آپ کو قید وبند کی تکلیفیں دی گئ ،آپ نے ہمیشہ صبر کیا آپ کو زہر دیا گیا جس سے آپ نے جام شہادت نوش فرمایا عراق کے شہر سامرا میں آپ کا مزار مقدس ھے جس سے آج بھی کروڑوں محبان آل محمد روحانی فیض سے مستفید ھورہیے ہیں اللّہ آل محمدؐ کے صدقے ہم سب کو بار بار ایسی ہستیوں کی بارگاہ اقدس میں حاضری نصیب فرمائے آمین

**عالمی روحانی تحریک**

انجمن سرفروشان اسلام پاکستان**