اقتباسات

29 شوال جشنِ ظہورِ ابوطالبؑ مبارک ہو

29 شوال جشنِ ظہورِ ابوطالبؑ مبارک ہو

ایمان حضرت ابو طالب ع
آپ حضرت ہاشم کے پوتے اور حضرت عبدالمطلب کے بیٹے تھے۔ اور جناب حضرت عبداللہ ع کے سگے بھائی تھے۔

آپ کا اصلی نام عمران تھا اور کنیت ابوطالب تھی۔ آپ کی مادر گرامی کا نام فاطمہ بنت عمرو مخزومی تھیں۔

ابن قتیبہ کا کہنا ہے۔ کہ حضرت ابو طالب ع کے چار بیٹے اور دو بیٹیا تھیں۔

1۔ طالب ابن ابی طالب ع
2۔ حضرت عقیل ع
3۔حضرت جعفر الطیار ع
4۔ حضرت امام علی ع

5۔ام ہانی بنت ابی طالب اور 6 جمانہ بنت ابی طالب

حضرت عبدالمطلب ع کے بعد رسول خدا ص کی پرورش اور حفاظت حضرت ابوطالب ع نے کی۔

حضرت امام جعفر صادق ع کا کہنا ہے۔ کہ ابو طالب ع ایمان کے تحفظ میں اصحاب کہف کے مانند تھے۔

شمس العلما نزیر احمد کا کہنا ہے۔ کہ حضرت مطلب اور حضرت ابو طالب ع دین فطرت کو مظبوطی سے پکڑے ہوئے تھے۔

علامہ سیوطی کا کہنا ہے۔ کہ آنحضرت ص کے آباو آجداد میں ایک شخص بھی مشرک نہ تھا۔

قرآن مجید میں ہے۔ کہ اے نبی ص ہم نے تم کو سجدہ کرنے والوں کی پشت میں رکھا۔

بحوالہ سید نجم الحسن کراروی کتاب 14 ستارے صفح نمبر 38-45

حضرت امام جعفر صادق ع نے اپنے آباو اجداد کے ذریعے سے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب ع سے روایت نقل فرمائی ہے۔ کہ آپ ع نے فرمایا :ایک دن امیر المومنین علی ابن ابی طالب ع ایک کشادہ اور گھاس والی جگہ پر تشریف فرما تھے۔ اور لوگ آپ ع کے ارد گرد جمع تھے۔ ان لوگوں میں سے ایک شخص کھڑا ہوا اور عرض کیا : اے امیر المومنین ع ! خدا وند کریم نے آپ ع کو یہ مقام عطا فرمایا جبکہ آپ ع کے باپ کو جہنم کی آگ سے عزاب دیا جارہا ہے۔

امیر المومنین علی ع نے اس سے فرمایا زبان بند کر !
اللہ تیرے چہرے کو ویران اور برباد کردے۔ مجھے قسم ہے اس زات کی۔جس نے محمد ص کو برحق نبی بنا کر مبعوث فرمایا ہے۔ اگر میرے باپ ابوطالب ع تمام زمین پر موجود سب گنہگاروں کی شفاعت کردیں۔ تو اللہ ان سب کو میرے والد کی شفاعت کی وجہ سے بخش دے گا۔ اور جس کا بیٹا خود جنت و جہنم کو تقسیم کرنے والا ہو۔ بھلا میرا باپ جہنم میں کیسے جائے گا۔ ؟ پھر آپ ع نے فرمایا۔مجھے قسم ہے۔ اس زات کی۔ جس نے حضرت محمد ص کو برحق نبی بنا کر مبعوث فرمایا ہے۔ قیامت کے دن میرے والد کا نور تمام محشر والوں کے انوار کے مانند کردے گا۔ سوائے پانچ نوروں کے۔ جس میں سے ایک حضرت محمد ص کا نور اور میرا نور فاطمہ زہرا ص کا نور اور حسن و حسین ع کا نور اور حسین ع کی اولاد میں سے باقی آئمہ کے نور۔ کیونکہ میرے بابا کا نور ہمارے انوار سے ہے۔ اور ہمارا نور وہ ہے۔ جس کو اللہ تعالی نے آدم ع کی خلقت سے دو ہزار سال پہلے خلق فرمایا ہے۔

بحوالہ۔ امالی شیخ طوسی جلد 2 صفح نمبر 393-392