اقتباسات

28رجب_المرجب قافلہ حسینی کا آغاز سفر مدینہ سے کربلا۔

28رجب_المرجب

قافلہ حسینی کا_آغازسفرمدینےسےکربلا

خطرے کی زد میں آ گیاقرآن کا وجود
شبیر ع بھرسے آیتیں لے کر نکل پڑے

                  آغاز ہے کربلا کا🏴
          آج ہو گیا روانہ آلِ نبی کا سفینہ 
          دین کو بچانے چلا  ہر ایک نگینہ
     زہرأ کی بیٹیوں کے محمل بھی ساتھ ہے
          گلیاں اُداس  ہوگئیں ویران مدینہ 

سفر کی جب تمام تیاریاں مکمّل ہوگئیں تو مولا حسینؑ نے جوانان بنی ہاشم سے فرمایا کہ پردہ کا انتظام کردو تاکہ خواتین بیبیاں بھی سواری پر سوار ہو سکیں اور خود مولا حسینؑ مصلے پر تشریف فرما تھے

ایک ایک کر کے نبیؐ کے گھرانے کی بیٹیاں اور بہو تشریف لاتی رہی اور سوار ہوتی رہیں جب جناب سیدہ بی بی زینب بنت علی المرتضیٰؑ تشریف لائیں تو مولا حسینؑ نے مولا غازی عباسؑ سے فرمایا عبّاس گھٹنوں کے بل بیٹھو اور بی بی کو سوار کرواؤ مولا عباس نے حکم کی تعمیل کی۔۔۔۔لیکن بی بی زینب سلام اللّه علیھا نے مولا سے فرمایا کہ مولا آج نہیں عباس سے سوار ہونا تو جناب مولا حسینؑ خود کھڑے ہوگئے اور فرمایا بہن آپکو میں سوار کرواؤں؟
بی بی زینب سلام اللّه علیھا فرمانے لگیں
نہیں مولا آج آپ بھی نہیں سوار کریں گے مجھے آج مجھے وہ سوار کرائے جو مجھے کربلا سے واپسی میں سوار کروائے۔
مولا حسینؑ نے حکم دیا جاؤ علی (فرزند مولا حسینؑ امام زین العابدینؑ) کو بلاؤ
جب جناب امام زین العابدینؑ تشریف لائے مولا حسینؑ نے فرمایا علی اپنی پھوپی جان کو سوار کرواؤ سواری پر

اللّه اکبر کیا جگر و صبر و تقویٰ عطاء کیا تھا اللّه پاک نے کہ بی بی زینب سلام اللّه علیھا اور مولا حسینؑ سب جانتے تھے لیکن ایک شکوہ نہیں زبان پر
میرے مظلوم مولا حسینؑ و بی بی سیدہ زینب سلام اللّه علیھا

جینے کے واسطے تو سبہی چھوڑ تے ہیں گھر
کچھ اور ہی طرح کی تھی ہجرت حسین ع کی

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام رجسٹرڈ پاکستان