اقتباسات

21 رمضان المبارک شہادت حضرت مولا علی علیہ السلام

21رمضان حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کا دن

سن40 ھ ق : حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں قاتلانہ حملہ سے شدید زخمی ہوۓ ۔
عبد الرحمن بن ملجم کے زہر میں بجھے خنجرکے وار سے بحالت سجدہ آپ کی شہادت ہوئی
عبدالرحمن بن ملجم مرادی کوفہ آیا اور بیس شعبان سن چالیس کو شہر کوفہ میں داخل ہوا۔
انیسویں رمضان سن چالیس کی سحر کو کوفہ کی جامعہ مسجد میں کمین میں بیٹھ کر امیرالمومنین علی (ع) کے آنے کاانتظار کر رہا تھا
حضرت علی علیہ السلام انیسویں رمضان کے شب بیٹی ام کلثوم کے ہاں مہمان تھے اور یہ رات نہایت عجیب اور آپ کے حالات غیر عادی تھے اور ان کی بیٹی ایسے حالت کا مشاھدہ کرنے سے نہایت حیران اور پریشان تھی ۔
روایت میں آیا ہے کہ حضرت اس رات بیدار تھے اور کئی بار کمرے سے باہر آکر آسمان کی طرف دیکھ کر فرماتے تھے :خدا کی قسم ، میں جھوٹ نہیں کہتا اور نہ ہی مجھے جھوٹ کہا گيا ہے ۔ یہی وہ رات ہے جس میں مجھے شہادت کا وعدہ دیا گيا ہے ۔
بہر حال نماز صبح کیلۓ حضرت کوفہ کی جامعہ مسجد میں داخل ہوے اور سوۓ ہوے افراد کو نماز کیلئے بیدار کیا، من جملہ خود عبد الرحمن بن ملجم مرادی کوجوکہ پیٹ کے بل سویا تھا کو بیدار کیا۔اور اسے نماز پڑہنے کوکہا ۔
جب حضرت محراب میں داخل ہوے اور نماز شروع کی ، پہلے سجدے سے ابھی سر اٹھا ہی رہے تھے کہ عبد الرحمن بن ملجم مرادی نے اپنی شمشیر سے حضرت علی علیہ السلام کے سر مبارک پر حملہ کیااور آپ کا سر سجدے کی جگہ( ماتھے ) تک شگاف ہوا ۔
حضرت علی علیہ السلام محراب میں گر پڑے اسی حالت میں فرمایا : بسم اللہ و بااللہ و علی ملّۃ رسول اللہ ، فزت و ربّ الکعبہ ؛ خدای کعبہ کی قسم ، میں کامیاب ہو گيا ۔
کچھ نمازگذار ا بن ملجم کو پکڑنے کیلئےباھر کی طرف دوڑپڑے اور کچھ حضرت علی (ع) کی طرف بڑے اور کچھ سر و صورت پیٹتے ماتم کرنے لگۓ ۔
حضرت علی علیہ السلام کہ جن کے سر مبارک سے خون جاری تھا فرمایا: ھذا وعدنا اللہ و رسولہ ؛یہ وہی وعدہ ہے جو خدا اور اسکے رسولؐ نے میرے ساتھ کیاتھا ۔
حضرت علی علیہ السلام چونکہ اس حالت میں نماز پڑھانے کی قوت نہیں رکھتے تھے اس لۓ اپنے فرزند امام حسن مجتبی (ع) سے نماز جماعت کو جاری رکھنے کو کہا اور خود بیٹھ کر نماز ادا کی ۔

اس طرح بہترین پیشوا ، عادل امام ، حق طلب خلیفہ ، یتیم نواز اور ھمدرد حاکم ، کاملترین انسان ، خدا کا ولی ، رسول خدا محمد مصطفے صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا جانشین، کو روی زمین پر سب سے شقی انسان نے قتل کرڈالا اور وہ لقاء اللہ کو جاملے ، الھی پیغمبروں اور رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ ہمنشین ہوے اور امت کو اپنے وجود بابرکت سے محروم کرگئے

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام(رجسٹرڈ)پاکستان