اقتباسات

ہے کوئی سید طاہر علاؤالدین رض جیسا دستگیر

ہے کوئی سید طاہر علاؤالدین رض جیسا دستگیر – جنکے بابا غوث الاعظم رض ہوں
واقعہ حضور غوث پاک رض کا- اس واقعہ کو امام احمد رضا خان رض نے بھی لکھا ہے
ایک بار حضور غوث رض واعظ فرما رہے تھے کو ستر ہزار کے قریب سامعین تھے آپ رض معراج شریف کا واقعہ بیان فرما رہے تھےکہ میرے بابا حضور صل اللہ علیہ والہ وسلم معراج پہ یوں تشریف لے گئے اور ایک دم یوں تشریف لے آئے کہ بستر بھی گرم تھا کنڈی بھی ہل رہی تھی اور وضو کا پانی بھی تازہ تھا کہ ایک یہودی گزر رہا تھا اور کہنے لگا غوث پاک کی آواز سے سن کے کہ یہ بھی کوئی ممکن ہے کہ ایک طرف اتنے سال آسمان کی سیر اور نمازیں کم کروانا باربار اور واپس آنا اور ہر چیز اسی حالت میں ہو کہ بستر مبارک گرم ہو کنڈی مبارک ہل رہی ہو یہودی دور سے ہی کہنے لگا غوث پاک نےواعظ کے دوران ہی توجہ فرمائی اور فرمایا تم کو ابھی سمجھاتا ہے وہ یہودی گھر چلا گیا اور بیوی اسکی نے کھانا رکھا تو وہ کہنے لگا کہ تو کھانا رکھ ۔ ان کا گھر دریا کے قریب تھا یہودی بیوی کو کہنے لگا میں دریا میں یوں گیا اور یوں آیا (ڈبکی)نہا کے- وہ جب نہانے گیا اور پانی کے اندر غوطہ لگا کے منہ باہر نکالا تو دیکھا جگہ اور ملک بھی اور اور مرد کی بجائے عورت بن چکا تھا باہر کوئی لوگ کپڑے دھو رہے تھے ان سے کپڑے لیکر ستر ڈھانپ کے اب وہ باہر نکلی تو جس نے کپڑے دئے اسنے پوچھا تُو کہاں سے اور کون – وہ تو کچھ بولنے کے قابل ہی نہ تھی کیونکہ وہ حیران تھی اور تھا کہ یہ سب کیا ہوگیا خیر وہ جب باہر نکلی تو وہ بندہ اسکو گھر لے گیا اور نکاح کرلیا ان کے چھ یا سات بیٹے ہوئے اور تقریباً کوئی نو دس سال کا عرصہ گزر گیا پھر ایک دن بڑے بیٹے کو بولی کہ میں دریا سے نہا کے آتی ہوں تم گھر اور بھائیوں کا خیال رکھناوہ دریا گئی اور ڈبکی لگا کے منہ باہر نکالا تو وہی یہودی پہلے بن چکا تھا اپنی پہلے والی حالت پر – جب گھر آیا بیوی کہنے لگی آج لگتا نہا کے نہیں آئے ہو بہت جلدی واپس آگئے ہو وہ کچھ کہنے لگا پھر بیوی کو کچھ نہ بتا پایا اور میرے غوث الاعظم رض کی بارگاہ میں آ کے قدم شریف چوم کے گر گیا اور معافی مانگنے لگا