اقتباسات

عید کی خوشیوں کے حقدار نفوس سے پاک لوگ ہیں عبادت کا حقیقی مقصد نفس کو پاک اور قلب کو منوّر ..

فرمان مرشدکریم حضرت سیّدناریاض احمدگوھرشاھی مدظلہ العالٰی

عید کی خوشیوں کے حقدار نفوس سے پاک لوگ ہیں عبادت کا حقیقی مقصد نفس کو پاک اور قلب کو منوّر کرناہے

ذاکرین سرفروش کارکنان کو دل کی گہرائیوں سےعیدالفطرمبارک ہو

تاریخ گواہ ہے اپنے دور کے سربراہانِ مملکت بزرگانِ دین اولیاءِ عظام کے در کی حاضری دیا کرتے تھے بڑے بڑے بادشاہوں نے ولیوں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے کیاجتن نہیں کئے ربّ تعالٰی نے قرآن پاک میں فرمایا کہ جب کسی معاملہ میں پریشان ہوتو اہلِ ذکر سے پوچھ لیا کرو اہلِ ذکروہ جن کہ قُلُوب میں اللّہ کا ذکر سرائیت کرچکا ہے اور اِن کے دِلوں پر دلیل اور الہام بھی آتے ہیں یہی لوگ ذاکرِ قلبی اہلِ ایمان کہلاتے ہیں
موجودہ دور میں چونکہ نام نہاد پیرو فقیروں نے ظاہری رکھ رکھاو سے اپنابھرم بنارکھا ہے اِن کا اندر نور سے بالکل خالی ہے مزید فرمایا آخری دور میں گناہ کثرت سے ہوں گے لوگوں کو مسلمانی از حد عزیز ہوگی ظاہری رکھ رکھاو پر بہت توّجہ دیجائے گی اپنے باطن کو سنوارنے پر بالکل توّجہ نہیں دیجائے گی چونکہ علماء نے روحانیت کاصرف سطحی مشاہدہ کیاہے اِس کے اندرونی اِسرار و معارف اور حقیقت و ہیت سے وہ قطعٙٙا نا آشنااور بالکل نابلد ہیں جب کہ روحانیت کے حصول سے دلِ بینا بیدار ہوتی ہے اگر روحانیت کا دائرہ حرف الفاظ و حروف تک محدود ہوتا تو کوئی داتا صاحب اور کوئی خواجہ صاحب کیسے بنتا اِسی لئے ہم کہتے ہیں کہ اللّہ کی پہچان اوراس تک رسائی کیلئے روحانیت سیکھو خواں! تمھارا تعلق کسی بھی مذہب یا مسلک سے ہو

ذاکرین سرفروش کارکنان کو دِل کی گہرائیوں سے عید مبارک ہوتمام ساتھی محبت و اخوّت سے زندگی بسر کریں عید کی خوشیوں کے حقدار اہلِ ایمان ہی ہیں ماہِ رمضان المبارک میں جن کے نفوس نارکی غذا سےمحفوظ رہے اور اُنہوں نے اللّہ کا ذکر بھی کثرت سے کیا مزید برآں رمضان کے آخری عشرے میں وہ اعتکاف میں بھی بیٹھے ایسے ہی لوگ عبادت کا صحیح فائدہ اُٹھاتے ہیں سال میں ایک مرتبہ قلب و نفس کی طہارت ضروری ہے اِن عبادات سے قلب و نفس کی طہارت نہ ہوئی تو شاید پھر سب کچھ بیکار ہوجائے عبادت کا حقیقی مقصد نفس کو پاک اور قلب کو منوّر کرناہے

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام پاکستان