اقتباسات

جب بھی تم پر کوئی موڈ طاری ہو ، غم کا موڈ ،

جب بھی تم پر کوئی موڈ طاری ہو ، غم کا موڈ ، غصے کا موڈ ، نفرت کا ، ، خوشی کا جولانی کا حتیٰ کہ نماز میں بھی کوئی موڈ طاری ہو تو ہمیشہ یاد رکھیے کہ یہ بھی گزر جائیگا –

بس اس کو ایک عادت بنا لو کہ یہ بھی جائیگا – اور یہ بھی گزر جائیگا –

حقیقت یہ ہے کہ موڈ گزر جاتا ہے ، چلا جاتا ہے – اور تم صاف ستھرے رہ جاتے ہو دھوئے دھلائے –

آہستہ آہستہ تم میں یہ صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے کہ اپنے آپ کو موڈ سے دور کر لو – پھر تم میں اور موڈ میں فاصلہ پیدا ہوجاتا ہے دوئی پیدا ہو جاتی ہے –

پھر تم ایک تماشا بن جاتے ہو اور موڈ کو ایک شاہد کے طور پر ایک گواہ عینی گواہ کے طور پر دیکھنے لگ جاتے ہو –

پھر تم پر خاموشی اترتی ہے – وہ خاموشی نہیں جو تم زبردستی اپنے آپ پر طاری کرتے ہو یا زور لگا کر چپ اختیار کرتے ہو –

یہ خاموشی اور طرح کی ہوتی ہے ، جو غیر معلوم سے آتی ہے – کسی نا معلوم مقام سے – عرش سے ، عرش عظیم سے ، تحفہ بن کر،،، ۔۔۔