اقتباسات

تمام عالمِ اسلام کو سیّدنا حضرتِ ابوبکرصدیق اکبرؓ کے ماہ کا چاند مبارک ہو..

تمام عالمِ اسلام کو سیّدنا حضرتِ ابوبکرصدیق اکبرؓ کے ماہ کا چاند مبارک ہو

جمادی الاُخریٰ(جمادی الثانی) اسلامی سال کا چھٹا قمری مہینہ ہے۔

ماہ ِجمادی الاُخریٰ کی وجہ تسمیہ:
یہ مہینہ عربی زبان کے دولفظوں ’’جمادی‘‘اور’’ الاُخریٰ ‘‘ کامجموعہ ہے۔جمادی ’’جمد‘‘ سے نکلا ہے ، جس کے معنی ’’منجمد ہوجانے، جم جانے ‘‘ کے ہیں اور ’’ الاُخری ٰ‘‘ کے معنی ہیں: دوسرا تو جمادی الاُخریٰ کے معنی ہوئے ’’دوسری جم جانے والی چیز‘‘
جس زمانے میں اس مہینے کا نام رکھا گیا تھا، عرب میں اُس وقت سردی کا موسم تھا ، جس کی وجہ سے پانی جم جاتا تھا، اور یہ سردی کے موسم کا دوسرا مہینہ تھا، اس وجہ سے اس مہینے کا نام ’’ جمادی الاُخریٰ‘‘( سردی کادوسرا مہینہ) رکھا گیا ۔(۱)
فائدہ:
۱۔علامہ ابن کثیر رحمہ اللّہ فرماتے ہیں کہ عربی زبان میں ’’جمادى‘‘ کا لفظ مذکر اور مؤنث دونوں طرح استعمال ہوتا ہے، چنانچہ ’’ جمادى الآخر‘‘ اور ’’جمادى الآخرة ‘‘ دونوں طرح کہنا درست ہے۔(۲)
۲۔ اردو میں اس مہینے کو ’’جمادی الثانی ‘‘یا ’’جمادی الثانیۃ‘‘ کہتے ہیں ، جبکہ اہل ِ عرب کے ہاں یہ درست نہیں ہے ، کیونکہ ’’ثانی ‘‘ اس مقام پر آتا ہے ، جس کے بعد ثالث بھی ہو، اس لیے بہتر یہی ہے کہ اس مہینے کو ’’ جمادی الاُخریٰ‘‘ کہا جائے۔(۳)

قرآن وسنت کی روشنی میں اس مہینے سے متعلق مخصوص اَعمال کا کوئی ثبوت نہیں ملتا، لہذ اجو مسنون اعمال دیگر ایام میں کیے جاتے ہیں ، وہ اس مہینے میں بھی کیے جائیں ،جیسے ایام بیض (قمری مہینے کی تیرہ، چودہ اور پندرہ) مستحب ہیں، ان کا رکھنا فضیلت کا باعث ہے۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : صَوْمُ ثَلَاثَةٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ، وَرَمَضَانَ إِلَی رَمَضَانَ صَوْمُ الدَّهْرِ. ترجمہ:
ہر ماہ تین دن کے روزے رکھنا اور ایک رمضان کے بعد دوسرے رمضان کے روزے رکھنا یہ تمام عمر کے روزوں کے مترادف ہے۔ (صحیح مسلم،حدیث نمبر:۱۱۶۲)

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام (رجسٹرڈ)پاکستان