اقتباسات

الوداع الوداع ماہ رمضان

الوداع الوداع ماہ رمضان
الوداع الوداع ماہ رمضان
قلبِ عاشق ہے اب پارہ پارہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
تیرے آنے سے دل خوش ہوا تھا
اور ذوقِ عبادت بڑا تھا
آہ ! اب دل پہ ہے غم کا غلبہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
مسجدوں میں بہار آ گئی تھی
جوق در جوق آتے نمازی
ہو گیا کم نمازوں کا جذبہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
تیرے دیوانے اب رو رہے ہیں
مضطرب سب کے سب ہو رہے ہیں
ہائے اب وقتِ رخصت ہے آیا
الوداع الوداع ماہ رمضان
تیرا غم سب کو تڑپا رہا ہے
آتش شوق بھڑکا رہا ہے
پھٹ رہا ہے تیرے غم میں سینہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
بزم افطار سجتی تھی کیسی !
خوب سحری کی رونق بھی ہوتی
سب سامان ہو گیا سونا سونا
الوداع الوداع ماہ رمضان
یاد رمضان کی تڑپا رہی ہے
آنسوؤں کی جھڑی لگ گئی ہے
کہہ رہا ہے یہ ہر ایک قطرہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
دل کے ٹکڑے ہوئے جا رہے ہیں
تیرے عاشق مرے جا رہے ہیں
رو رو کہتا ہے ہر اک بیچارہ
الوداع الوداع ماہ رمضان
تم پے لاکھوں سلام ماہ رمضان
تم پے لاکھوں سلام ماہ غفراں
جاؤ حافظ خدا اب تمھارا
الوداع الوداع ماہ رمضان
نیکیاں کچھ نہ ہم کر سکے ہیں
آہ ! آسیاں میں ہی دن کٹے ہیں
ہائے ! غفلت میں تجھ کو گزارا
الو داع الوداع ماہ رمضان
واسطہ تجھ کو میٹھے نبی کا
حشر میں ہم کو مت بھول جانا
روز ِ محشر ہمیں بخشوانا
الوداع الوداع ماہ رمضان
جب گزر جائیں گے ماہ گیارہ
تیری آمد کا پھر شور ہو گا
کیا بھروسہ ہے اس زندگی کا
الوداع الوداع ماہ رمضان

عالمی روحانی تحریک
انجمن سرفروشان اسلام پاکستان کراچی ڈویژن