اقتباسات

اعتکاف اور اس کے احکام سنت اعتکاف کی حقیقت: رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کو سنت اعتکاف کہا جاتا ہے۔

سالانہ مرکزی اجتماعی اعتکاف1443ھ
جامع مسجد غوثیہ متصل
دربارحضرت سیّدناریاض احمدگوہرشاہی مدظلہ العالٰی
المرکزِ روحانی اللّہ ھو پہاڑی خداکی بستی جامشورو کوٹری سندھ
پر ہزاروں معتکف حضرات اعتکاف کی سنّت رسولؐ ادا فرمائیں گے

احکامِ اعتکاف
سنت اعتکاف اور اس کے احکام
سنت اعتکاف کی حقیقت:
رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کو سنت اعتکاف کہا جاتا ہے۔
(اعتکاف کے فضائل و احکام، احکامِ اعتکاف، رد المحتار، مسائل اعتکاف)

رمضان المبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کی شرعی حیثیت:
رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف سنت ِمؤکدہ ہے، البتہ حضراتِ فقہاءکرام نے اس کو سنت علی الکفایہ قرار دیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ویسے تو ہر ایک کو چاہیے کہ وہ اس فضیلت اور ثواب کے کام کو سرانجام دے لیکن اگر کسی مسجد میں کوئی ایک شخص بھی اعتکاف کرلے تو سب کی جانب سے سنت ادا ہوجاتی ہے، لیکن اگر کوئی بھی شخص اعتکاف کے لیے نہ بیٹھے تو سب پرسنت چھوڑنے کا وبال ہوگا۔اس لیے مساجد کی انتظامیہ اور اہلِ محلہ اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ مسجد میں کوئی نہ کوئی اعتکاف کرنے والا ضرور ہونا چاہیے۔
(صحیح البخاری رقم: 2026 مع اعلاءالسنن، احکامِ اعتکاف، امداد الاحکام، رد المحتار علی الدر المختار،مسائل اعتکاف، فتاویٰ محمودیہ)

رمضان کا سنت اعتکاف کتنے دن کا ہوتا ہے؟
رمضان کا سنت اعتکاف پورے آخری عشرے کا ہوتا ہے، اس لیے جو حضرات عشرے سے کم کے اعتکاف کے لیے بیٹھنا چاہیں تو ان کا اعتکاف نفل کہلاتا ہے اور اس پر نفل اعتکاف ہی کے احکام جاری ہوتے ہیں۔
(اعتکاف کے فضائل و احکام، احکامِ اعتکاف،فتاویٰ محمودیہ)
نوٹ: جو لوگ کسی وجہ سے پورے عشرے کا اعتکاف نہیں کرسکتے تو ان کو جتنے دن کا موقع مل رہا ہو تو وہ اتنے ہی دن نفلی اعتکاف کے لیے بیٹھ جائیں، کیوں کہ اس کی بھی بڑی فضیلت ہے۔اسی طرح وہ حضرات جو دن کو کام کاج کی وجہ سے اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکتے تو وہ رات کو ہی نفلی اعتکاف کرلیا کریں، اسی طرح چھٹی کے دنوں میں بھی اس نفلی اعتکاف کی فضیلت حاصل کی جاسکتی ہے۔
(اعتکاف کے فضائل و احکام، احکامِ اعتکاف)

کون اعتکاف کے لیے بیٹھ سکتا ہے؟
1: ہروہ مسلمان جو عاقل ہو وہ اعتکاف کے لیے بیٹھ سکتا ہے، چاہے مرد ہو یا عورت۔
(اعتکاف کے فضائل واحکام، احکامِ اعتکاف، مراقی الفلاح، رد المحتار علی الدر المختار، مسائل اعتکاف)
2: اعتکاف میں بیٹھنے کے لیے بالغ ہونا شرط نہیں ہے، اس لیے نابالغ لڑکا اگر سمجھ دار ہو تو وہ بھی اعتکاف میں بیٹھ سکتا ہے۔
(اعتکاف کے فضائل و احکام، احکامِ اعتکاف، مراقی الفلاح، رد المحتار علی الدر المختار، مسائل اعتکاف، فتاوی محمودیہ)

سنت اعتکاف کب شروع ہوتا ہے اور کب ختم ہوتا ہے؟
1: رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف 21 رمضان کی رات سے شروع ہوتا ہے، اور جب عید کا چاند نظر آجائے تو یہ اعتکاف ختم ہوجاتا ہے۔ (اعتکاف کے فضائل واحکام، احکامِ اعتکاف، فتاویٰ محمودیہ)
2: اعتکاف کے لیے بیٹھنے کا طریقہ یہ ہے کہ 20 رمضان کو سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد آجائے تاکہ جب سورج غروب ہونے لگے تو یہ اعتکاف کی حالت میں ہو، اور جب عید کا چاند نظر آجائے تو یہ اعتکاف ختم ہوجاتا ہے، اس کے بعد مسجد سے نکل سکتا ہے۔ یاد رہے کہ جو شخص 20 رمضان کو سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف کے لیے نہیں بیٹھا بلکہ سورج غروب ہوجانے کے بعد بیٹھا تو اس کا اعتکاف سنت نہیں کہلائے گا، اب اگر اس کے باوجود بھی وہ بیٹھنا چاہے تو اس کا اعتکاف نفلی شمار ہوگا اور اس پر نفلی اعتکاف ہی کے احکام جاری ہوں گے۔
(مصنف ابن ابی شیبہ رقم:9741، اعتکاف کے فضائل و احکام، احکامِ اعتکاف، مسائلِ اعتکاف، فتاویٰ محمودیہ)

اعتکاف کے لیے نیت کے احکام:
1: اعتکاف کے لیے نیت کا ہونا ضروری ہے کہ دل میں نیت کرے کہ میں اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے رمضان کے آخری عشرے کا مسنون اعتکاف کرتا ہوں۔ دل میں نیت کافی ہے، البتہ زبان سے بھی یہ الفاظ ادا کرنا درست ہے لیکن ضروری نہیں۔
(اعتکاف کے فضائل و احکام، رد المحتار علی الدر المختار، مسائلِ اعتکاف)
2: سنت اعتکاف کی یہ نیت 20 رمضان کا سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے کرنی ضروری ہے، اس لیے جس شخص نے مسجد آنے کے بعد بھی نیت نہیں کی حتیٰ کہ سورج غروب ہوگیا تو اب اس کے بعداس کی نیت کا کوئی اعتبار نہیں ۔
(اعتکاف کے فضائل واحکام، مسائلِ اعتکاف)

عالمی روحانی تحریک
انجمنِ سرفروشانِ اسلام پاکستان